:: تباہی ::
موت ہے اس خبر کے پردے میں
شہریت کی نظر کے پردے میں
دِکھ رہا ہے تباہی کا منظر
نفرتوں کے اثر کے پردے میں
کلام : مسعود بیگ تشنہ
موت ہے اس خبر کے پردے میں
شہریت کی نظر کے پردے میں
دِکھ رہا ہے تباہی کا منظر
نفرتوں کے اثر کے پردے میں
کلام : مسعود بیگ تشنہ
No comments:
Post a Comment