Sunday, January 26, 2020

Tabahi तबाही تباہی

:: تباہی ::
موت ہے اس خبر کے پردے میں
شہریت کی نظر کے پردے میں
دِکھ رہا ہے تباہی کا منظر
نفرتوں کے اثر کے پردے میں
کلام : مسعود بیگ تشنہ

No comments:

Post a Comment