Wednesday, June 3, 2020

Tarahi Ghazal तरही ग़ज़ल طرحی غزل


Tuesday, June 2, 2020


Tarahi Ghazal तरही ग़ज़ल طرحی غزل

:: طرحی غزل نمبر 2 ::
بر طرح ناز مظفرآبادی
 'حقیقت کی تہ میں فسانے بہت ہیں'
( قوسِ قزح ادبی فورم کا ٥٤ واں آن لائن طرحی مشاعرہ)
حراست میں رکھنے کو تھانے بہت ہیں
ستم پر ستم کے بہانے بہت ہیں 
فسانے بہت ہیں غمِ عاشقی کے
زباں بند اپنے فسانے بہت ہیں
زمانے بہت ہیں نئی عاشقی کے 
جو گزرے نہیں وہ زمانے بہت ہیں
یہ طعنے بہت ہیں زباں پر سبھی کے
یہ دل چھلنی چھلنی یہ طعنے بہت ہیں 
اُٹھانے بہت ہیں مصیبت کے پتھر
مگر صبر رکھ کر اُٹھانے بہت ہیں
ٹھکانے بہت ہیں ان آزادیوں کے
جو باندھے رکھیں وہ ٹھکانے بہت ہیں
پرانے بہت ہیں جنوں کے فسانے
فسانے یہ تشنہ پرانے بہت ہیں
کلام : مسعود بیگ تشنہ

No comments:

Post a Comment