:: طرحی غزل ::
گھر لُٹنے کا سبب ہوس و اشتعال ہے ٠
جو کچھ بچا کھچا ہے فقط اندمال ہے ٠
چہرہ بگڑ گیا میرا آئینہ دیکھ کر ٠
مجھ کو پتا نہیں تھا کہ شیشے میں بال ہے" ٠
عزت، وقار و آبرو پھر جان سے عزیز ٠
باسی کڑھی میں دیکھیے کتنا اُبال ہے ٠
حاکم انا پرست بھی ظالم بھی بےپناہ ٠
آنکھیں ملا کے دیکھے یہ کس کی مجال ہے ٠
دھوکے میں پارکھی بھی ،سبھی خاص و عام بھی ٠
اُسکی مُلمع سازی بڑی باکمال ہے ٠
کر درگزر ہمارے گناہوں کو اے خُدا ٠
ظالم کی حکمرانی میں جینا محال ہے ٠
تشنہ ہر ایک جھوٹ ہے ڈنکے کی چوٹ پر ٠
اْسکی دروغ گوئی بڑی بےمثال ہے ٠
کلام : مسعود بیگ تشنہ
گھر لُٹنے کا سبب ہوس و اشتعال ہے ٠
جو کچھ بچا کھچا ہے فقط اندمال ہے ٠
چہرہ بگڑ گیا میرا آئینہ دیکھ کر ٠
مجھ کو پتا نہیں تھا کہ شیشے میں بال ہے" ٠
عزت، وقار و آبرو پھر جان سے عزیز ٠
باسی کڑھی میں دیکھیے کتنا اُبال ہے ٠
حاکم انا پرست بھی ظالم بھی بےپناہ ٠
آنکھیں ملا کے دیکھے یہ کس کی مجال ہے ٠
دھوکے میں پارکھی بھی ،سبھی خاص و عام بھی ٠
اُسکی مُلمع سازی بڑی باکمال ہے ٠
کر درگزر ہمارے گناہوں کو اے خُدا ٠
ظالم کی حکمرانی میں جینا محال ہے ٠
تشنہ ہر ایک جھوٹ ہے ڈنکے کی چوٹ پر ٠
اْسکی دروغ گوئی بڑی بےمثال ہے ٠
کلام : مسعود بیگ تشنہ
No comments:
Post a Comment