Jal, Jungle aur Qudrat جل ،جنگل اور قدرت जल, जंगल और कुदरत A poem on preservation of nature. جل ،جنگل اور قدرت ....اردو نظم [Jal,jangal aur qudrat [urdu nazm
جل ،جنگل اور قدرت ....اردو نظم
بھاتی ہے سب کو ہریالی
کیوں نہ ہو اس کی رکھوالی
پودے،پیڑ لگائینگے ہم
بچوں سا اپنائینگے ہم
ہریالی راج کریگی بھائی
پیاری دوب سجیگی بھائی
گندی گیس کا ناس کرینگے
ہریالی کا واس کرینگے
پودے بڑھ کر پیڑ بنینگے
پیڑ بچیں ،جنگل بھی بچینگے
صحرا ،جنگل ، ندی ، پہاڑ
بارش ،بادل ، ندی ، پہاڑ
پرکرتی جب سچی ہوگی
آب و ہوا بھی اچھی ہوگی
صاف ہوا میں جینے کا حق
سب کو پانی پینے کا حق
کردو سچا اب یہ سپنا
دھرتی کا کم ہو اب تپنا
قدرت کے سائے میں جینا
قدرت کے سائے میں مرنا
کلام :مسعود بیگ `تشنہ
٢٣ مارچ ٢٠١٥.اندور .انڈیا
A poem on preservation of nature.
No comments:
Post a Comment