:: غزل : نذرِ دلّی ::
مبتلا ہیں جنون میں سب لوگ
اب کہاں ہیں سکون میں سب لوگ
کوئی مقتول کوئی قاتل ہے
ہیں رنگے ایک خون میں سب لوگ
تیرتے پھر رہے ہواؤں میں
افواہوں کے بَلوٗن میں سب لوگ
گُھس رہے ہیں پناہ گزیں کی طرح
عافیت کے بُطُون میں سب لوگ
دلّی تشنہ اُجڑتی دِکھتی ہے
مبتلا ہیں فسون میں سب لوگ
کلام : مسعود بیگ تشنہ
مبتلا ہیں جنون میں سب لوگ
اب کہاں ہیں سکون میں سب لوگ
کوئی مقتول کوئی قاتل ہے
ہیں رنگے ایک خون میں سب لوگ
تیرتے پھر رہے ہواؤں میں
افواہوں کے بَلوٗن میں سب لوگ
گُھس رہے ہیں پناہ گزیں کی طرح
عافیت کے بُطُون میں سب لوگ
دلّی تشنہ اُجڑتی دِکھتی ہے
مبتلا ہیں فسون میں سب لوگ
کلام : مسعود بیگ تشنہ
No comments:
Post a Comment