Sunday, October 6, 2019

GHAZAL ग़ज़ल غزل

:: غزل ::
یہ خاموشی ہمیں ڈستی رہیگی
ستم کی ڈور بس کستی رہیگی
ہماری زندگی برباد ہوگی
 ہجومی شوق کی مستی رہیگی
بچانے کی ابھی تدبیر کرلے
نہ پھر باقی تیری ہستی رہیگی
عذاب آئے گا اک دن دیکھ لینا
نہ اُسکی نہ میری بستی رہیگی
بتاؤ حال کیا ہوگا ہمارا
بلندی پر اگر پستی رہیگی
ابابیلوں نہ آؤ لوٹ جاؤ
سنگ اُنکے اپنی بھی ہستی رہیگی
علاجِ زندگی کر لینگے "تشنہ"
دوا داروٗ اگر سستی رہیگی
کلام : مسعود بیگ تشنہ

No comments:

Post a Comment