:: غزل 27 اگست 2023 ::
ساعتیں کتنا آزماتی ہیں
مدتیں لانگھ لانگھ جاتی ہیں
ہے مشینوں میں موت کی سختی
زندگی بھی یہی بڑھاتی ہیں
فلسفہ زندگی کا ہے کچھ اور
یہ تصاویر کچھ بتاتی ہیں
نیند آنکھوں سے دور رکھتی ہیں
کروٹیں کتنا آزماتی ہیں
نرم بستر پہ گرم دو سائے
سلوٹیں خوب یاد آتی ہیں
ہے فضاؤں میں رقصِ تنہائی
حسرتیں گھنٹیاں بجاتی ہیں
کھیل "تشنہ" عجیب جاری ہے
سازشیں بازیاں سجاتی ہیں
کلام : مسعود بیگ تشنہ
28 اگست 2023 ،اِندور ،انڈیا
#urdupoetry
#ghazal
#ghazal2023
#masoodbaigtishna